Click Here

Monday, June 29, 2015

سنہری نصیحتیں


خاوند نے اپنی بیوی کو پہلی ملاقات میں یہ نصیحت کی۔ کہ چار باتوں کا خیال رکھنا:
پہلی بات یہ کہ مجھے آپ سے بہت محبت ہے۔ اس لئے میں نے آپ کو بیوی کے طور پر پسند کیا۔ اگر آپ مجھے اچھی نہ لگتیں تو میں نکاح کے ذریعے آپ کو گھر ہی نہ لاتا۔ آپ کو بیوی بنا کر گھر لانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مجھے آپ سے محبت ہے تا ہم میں انسان ہوں فرشتہ نہیں ہوں اگر کسی وقت میں غلطی کر بیٹھوں تو تم اس سے چشم پوشی کر لینا۔ چھوٹی موٹی کوتاہیوں کو نظر انداز کر دینا۔
اور دوسری بات یہ کہ مجھے ڈھول کی طرح نہ بجانا۔ بیوی نے کہا، کیا مطلب؟ اس نے کہا جب بالفرض اگر میں غصے میں ہوں تو میرے سامنے اس وقت جواب نہ دینا۔ مرد غصے میں جب کچھ کہہ رہا ہو اور آگے سے عورت کی بھی زبان چل رہی ہو تو یہ چیز بہت خطرناک ہوتی ہے۔ اگر مرد غصے میں ہے۔ تو عورت اوائڈ کر جائے اور بلفرض عورت غصے میں ہے تو مرد اوائڈ کر جائے۔ دونوں طرف سے ایک وقت میں غصہ آ جانا یوں ہے کہ رسی کو دونوں طرف سے کھینچنے والی بات ہے۔ ایک طرف سے رسی کو کھینچیں اور دوسری طرف سے ڈھیلا چھوڑ دیں تو وہ نہیں ٹوٹتی اگر دونوں طرف سے کھینچیں تو پھر کھچ پڑنے سے وہ رسی ٹوٹ جاتی ہے۔
تیسری نصیحت یہ ہے کہ دیکھنا مجھ سے راز و نیاز کی ہر بات کرنا مگر لوگوں کے شکوے اور شکائیتیں نہ کرنا۔ چونکہ اکثر اوقات میاں بیوی آپس میں تو بہت اچھا وقت گزار لیتے ہیں۔ مگر نند کی باتیں ساس کی باتیں فلاں کی باتیں، یہ زندگی کے اندر زہر گھول دیتی ہیں۔ اس لئے شکوے شکائتوں سے ممکنہ حد تک گریز کرنا۔
اور چوتھی بات کہ دیکھنا دل ایک ہے یا تو اس میں محبت ہو سکتی ہے یا اس میں نفرت۔ ایک وقت میں دو چیزیں دل میں نہیں رہ سکتیں۔ اگر خلافِ اصول میری کوئی بات بری لگے تو دل میں نہ رکھنا، مجھے سے جائز طریق سے بات کرنا، کیونکہ باتیں دل میں رکھنے سے انسان شیطان کے وسوسوں کا شکار ہو کر دل میں نفرتیں گھولتا ہے اور تعلقات خراب ہو کر زندگی کا رخ بدل دیتے ہیں۔

Thursday, June 11, 2015

Bilal Saeed's Lyrics ... Adhi Adhi Raat Meri Akh Khul Jawe

ادھی ادھی رات میری اکھ کھل جاوے
یاد تیری سینے وچ کھچ جہی پاوے
دس فیر مینوں ہن نیند کیویں آوے ۔ سوہنیئے
لہ کے تیرا نام دل عرضاں گزارے
اکھیاں دے اتھروں وی سک گے نے سارے
تینوں بھل جان والے دسدے نہ چارے ۔ سوہنیئے

نی دس کی قصور میتھوں ہویا
تو اکھیاں توں دور میتھوں ہویا
نی دل مجبور کیوں ہویا
اک وار دس دے ذرا 
دل والے پچھدے نے چاء
اک وار دس دے ذرا
دل والے پچھدے نے چاء
او او او او  آ آ آ آ آ

ترلے کراں ‛ ضد تے اڑاں
مندا ایی نئیں دل ‛ کی کراں
ہر وار اے دھڑکے جدوں ۔
لیندا رہوے اک تیرا ناں
دل میری مندا ایی نا
تکدا پھرے تیری راہ
اک وار دس دے ذرا
دل والے پچھدے نے چاء
او او او او  آ آ آ آ آ

نی دس کی قصور میتھوں ہویا
تو اکھیاں توں دور میتھوں ہویا
نی دل مجبور کیوں ہویا
اک وار دس دے ذرا 
دل والے پچھدے نے چاء
اک وار دس دے ذرا
دل والے پچھدے نے چاء
او او او او  آ آ آ آ آ ۔۔۔