Click Here

Wednesday, August 15, 2012

اتنی سی زندگی میں ریاضت نہ ہو سکی














اتنی سی زندگی میں ریاضت نہ ہو سکی
اک غم کو بھول جانے کی عادت نہ ہو سکی

سوچو تو پور پور ہے تھکن تھکن سے چُور چُور
دیکھو تو طے ذرا سی مسافت نہ ہو سکی

کچھ دیر جلتا رہا ہواؤں کے رو برو
گھر کے دیے سے اتنی مروت نہ ہو سکی

سب کچھ اسی کے دم سے تھا محمود، اس کے بعد
... کارِ جہانِ تازہ سے رغبت نہ ہو سکی

No comments:

Post a Comment