میری آنکھیں خریدو گے..؟
بہت مجبور حالت میں مجھے نیلام کرنی ھیں
کوئ مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لونگا
جو پہلی بولی دے دے بس اسی کے نام کر دونگا
مجھے بازار والے کہہ رھے ھیں کم عقل تاجر
ارے سنسان لوگو.! میں نہیں ھوں حرص کا خواھاں
نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا
کوئ مجھ کو کہے نہ منچلا سا بے ھنر تاجر
بتا پاؤں تمہیں کس طرح، کس تشویش میں رکھوں
سنو لوگو
بڑی محبوب تر ھیں مجھ کو میری نیم تر آنکھیں
مگر بیچتا ھوں کہ
مجھے اک خواب کا تاوان بھرنا ھے.
No comments:
Post a Comment