ابھی وقت ھے ابھی سانس ھے.ابھی لوٹ آ میرے گمشدہ
مجھے ناز ھے بڑے ضبط کا،مجھے خون رلا میرے گمشدہ
یہ نہیں کہ تیرے فرا ق میں،میں اجڑ گی یا بکھر گی
ھاں محبتوں پہ جو مان تھا ،وہ نہیں رھا میرے گمشدہ
مجھے علم ھے کہ تو چاند ھے کسی اور کا،مگر ایک پل
میرے آسمان حیات پہ ذرا جگمگا میرے گمشدہ
تیرے التفات کی بارشیں جو میری نہیں تو بتا مجھے
تیرے دشت چاہ میں کس لیۓ میرا دل جلا میرے گمشدہ
گھنے جنگلوں میں گھری ہوں میں،بڑا گھپ اندھیرا ھے چار سو
کوئ اک چراغ تو جل اٹھے،ذرا مسکرا میرے گمشدہ
ابھی وقت ھے ابھی سانس ھے.ابھی لوٹ آ میرے گمشدہ
مجھے ناز ھے بڑے ضبط کا،مجھے خون رلا میرے گمشدہ
No comments:
Post a Comment