انشا جی کیوں عاشق ہو کر درد کے ہاتھوں شور کرو
دل کو اور دلاسا دے لو من کو میاں کٹھور کرو
آج ہمیں اس دل کی حکایت دور تلک لے جانی ہے
شاخ پہ گل ہے باغ میں بلبل جی میں مگر ویرانی ہے
عشق ہے روگ کہا تھا ہم نے آپ نے لیکن مانا بھی
عشق میں جی سے جاتے دیکھے انشا جیسے دانا بھی
ہم جس کے لیے ہر دیس پھرے جوگی کا بدل کر بھیس
بس دل کا بھرم رہ جائے گا یہ درد تو اچھا کیا ہوگا
ابن انشاء
No comments:
Post a Comment