Click Here

Tuesday, October 1, 2013

انشا جی کیوں عاشق ہو کر درد کے ہاتھوں شور کرو

انشا جی کیوں عاشق ہو کر درد کے ہاتھوں شور کرو
دل کو اور دلاسا دے لو من کو میاں کٹھور کرو

آج ہمیں اس دل کی حکایت دور تلک لے جانی ہے
شاخ پہ گل ہے باغ میں بلبل جی میں مگر ویرانی ہے

عشق ہے روگ کہا تھا ہم نے آپ نے لیکن مانا بھی
عشق میں جی سے جاتے دیکھے انشا جیسے دانا بھی

ہم جس کے لیے ہر دیس پھرے جوگی کا بدل کر بھیس
بس دل کا بھرم رہ جائے گا یہ درد تو اچھا کیا ہوگا

ابن انشاء

No comments:

Post a Comment