Click Here

Friday, August 17, 2012

کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے














کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے 
رات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھے

جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیں 
ان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے

کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبور
کبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے

دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے 
کبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے
 
اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے

No comments:

Post a Comment