جس دن اس سے بات ہوئی تھی اس دن بھی بےکیف تھا میں
جس دن اس کا خط آیا ہے اس دن بھی ویرانی تھی
جب اس نے مجھ سے یہ کہا تھا عشق رفاقت ہی تو نہیں
تب میں نے ہر شخص کی صورت مشکل سے پہچانی تھی
مجھ سے بچھڑ کر بھی لڑکی کتنی خوش رہتی ہے
اس لڑکی نے مجھ سے بچھڑ کر مر جانے کی ٹھانی تھی
جس کو خود میں نے بھی اپنی روح کا عرفاں سمجھا تھا
وہ تو شاید میرے پیاسے ہونٹوں کی شیطانی تھی--
جون ایلیا "گمان"
No comments:
Post a Comment