Click Here

Tuesday, January 8, 2013

دکھ دے کر سوال کرتے ہو

دکھ دے کر سوال کرتے ہو
تم بھی غالب کمال کرتے ہو

دیکھ کر پوچھ لیا حال میرا
چلو کچھ تو خیال کرتے ہو

شہر-دل میں اداسیاں کیسی؟
یہ بھی مجھ سے سوال کرتے ہو

مرنا چاہیں تو مر نہیں سکتے
تم بھی جینا محال کرتے ہو

اب کس کس کی مثال دوں تمکو؟
ہر ستم بے مثال کرتے ہو

مرزا اسد اللہ خان غالب

No comments:

Post a Comment