اُس نے پھول بھیجے ھیں
پھر میری عیادت کو
ایک ایک پتی میں
اُن لبوں کی نرمی ھے
اُن جمیل ہاتھوں کی
خوشگوار حدّت ھے
اُن لطیف سانسوں کی
دلنواز خوشبو ھے
دل میں پُھول کھلتے ھیں
راہ میں چراغاں ھے
پھر بھی دل یہ کہتا ھے
بات کچھ بنا لیتا
وقت کے خزانے سے
کچھ پل چُرا لیتا
کاش !!
وہ خود آ جاتا ...
پروین شاکر
No comments:
Post a Comment