بزم میں تیرے نہ ہونے کا سوال آیا بہت
تو نہیں تھا آج تو تیرا خیال آیا بہت
دیکھتے ہی دیکھتے شاہوں کی شاہی چھن گئی
با کمالوں پر زمانے میں زوال آیا بہت
جہل کے سائے میں گہری نیند ہم سوتے رہے
ہاں اذاں دینے کو مسجد میں بلال آیا بہت
سایٔہِ آسیب ہے مت جانا تم چوتھی طرف
اس طرف جو بھی گیا، واپس نڈھال آیا بہت
No comments:
Post a Comment