Click Here

Tuesday, October 1, 2013

سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے


سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے
جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے

کائی سی جم گئی ہے آنکھوں پر
سارا منظر ہرا سا رہتا ہے

ایک پل دیکھ لوں تو اٹھتا ہوں
جل گیا گھر ذرا سا رہتا ہے

سر میں جنبش خیال کی بھی نہں
زانوں پہ دھرا سا رہتا ہے ---

گلزار

No comments:

Post a Comment