Click Here

Tuesday, October 1, 2013

جب کبھی تیرا نام لیتے ہیں

جب کبھی تیرا نام لیتے ہیں
دل سے ہم انتقام لیتے ہیں

میری بربادیوں کے افسانے
میرے یاروں کانام لیتے ہیں

بس یہی اک جرم ہے اپنا
ہم محبت سے کام لیتے ہیں

ہر قدم پر گرے مگر سیکھا
کیسے گرتوں کو تھام لیتے ہیں

ہم بھٹک کر جنوں کی راہوں میں
عقل سے انتقام لیتے ہیں ---

No comments:

Post a Comment