جو بھی گھر سے جاتا ہے
یہ کہہ کر ہی جاتا ہے
دیکھو، مجھ کو بھول نہ جانا
میں پھر لوٹ کے آؤں گا
دل کو اچھے لگنے والے
لاکھوں تحفے لاؤں گا
نئے نئے لوگوں کی باتیں
آکر تمہیں سناؤں گا
لیکن آنکھیں تھک جاتی ہیں
وہ واپس نہیں آتا ہے
لوگ بہت ہین اور وہ اکیلا
ان میں گم ہوجاتا ہے
منیر نیازی
No comments:
Post a Comment