Click Here

Tuesday, January 8, 2013

وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے

وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے
بس کوئی دم نہ بھرنے واے تھے

تھے گلے اور گرد باد کی شام
اور ہم سب بکھرنے والے تھے

وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں
آج ہم رنگ بھرنے والے تھے

صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں
تم نہ سنوارے ، سنوارنے والے تھے

یوں تو مرنا ہے اک بار مگر
ہم کئی بار مرنے والے تھے

جون ایلیا

2 comments: