Click Here

Monday, November 4, 2013

اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا

اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا​
خُود سے خُود کو مِنہا کر کے دیکھوں گا​

​وہ شعلہ ہے یا چشمہ، کُچھ بھید کُھلے​
پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا​

​کب بچھڑا تھا، کون گھڑی تھی، یاد نہیں​
لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا​

​وعدہ کر کے لوگ بُھلا کیوں دیتے ہیں​
اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا​

​کتنا سچا ہے وہ میری چاہت میں​
محسن خُود کو رسوا کر کے دیکھوں گا​

محسن بھوپالی

No comments:

Post a Comment