Click Here

Monday, August 13, 2012

تمہارے لئے مسکراتی سحر ہے















تمہارے لئے مسکراتی سحر ہے
ہمارے لئے رات کا یہ نگر ہے
اکیلے یہاں بیٹھ کر کیا کریں گے
بلایا ہے جس نے ہمیں وہ کدھر ہے
پریشاں ہوں کس کس کا سرمہ بناں
یہاں تو ہر اک کی اسی پر نظر ہے
ا جالا ہیں رخسار جادو ہیں آنکھیں
بظاہر وہ سب کی طرح اک بشر ہے
وہ جس نے ہمیشہ ہمیں دکھ دیئے ہیں
تماشہ تو یہ ہے وہی چارہ گر ہے
نکل کر وہاں سے کہیں دل نہ ٹھہرا
بچارہ ابھی تک یہاں دربدر ہے
کسی دن یہ پتھر بھی باتیں کرےگا
محبت کی نظروں میں اتنا اثر ہے
جو پلکوں سے گِر جائے آنسو کا قطرہ
جو پلکوں میں رہ جائے گا وہ گہر ہے
وہ ذلت وہ خواری بھی اس کے سبب تھی
محبت کا سہرہ بھی اس دل کے سر ہے
کوئی آرہا ہے کوئی جا رہا ہے
سمجھتے ہیں دنیا کو خالہ کا گھر ہے
نہ کوئی پیام اس کی جانب سے آیا
‎... نہ ملتا کہیں اب مرا نامہ بر ہے‎  

No comments:

Post a Comment